ہم سے بچھڑ کے آپ نہ جا نے کدھر گئے

Poet: Anwar Kazimi By: Anwar Kazimi, mississauga, Canada

کر کر کے انتظار زمانے گزر گئے
ہم سے بچھڑ کے آپ نہ جانے کدھر گئے

پھر سے ستانے آ یا ہے موسم بہار کا
پھر سے غمِ حیات کے چہرے نکھر گئے

ویسے تو اُنکی مستَ نگاہوں کا تھا قصور
الزام سو طرح کے مگر میرے سرَ گئے

کچھ یار دوست اپنے ہی عمال کے سبب
یا دل میں بسَ گئے ، یا نظر سے اُ تر گئے

انور جی اب خدا کے لئے گھر کو جائیے
یہ چاند ، یہ ستارے ، سبھی اپنے گھر گئے
 

Rate it:
Views: 483
16 Jun, 2013