Add Poetry

ہم تماشا بن گئے اسکو دکھا کچھ بھی نہیں

Poet: Haya Ghazal By: Haya Ghazal, Karachi

ہم تماشا بن گئے اس کو دکھا کچھ بھی نہیں
زندگی بھر کی وفا لیکن ملا کچھ بھی نہیں

ہم وفا کرتے رہے اک بے وفا کے واسطے
جنکی نظروں میں سنا ہےکہ وفا کچھ بھی نہیں

سجدوںمیں چاہاکبھی مانگادعاؤں میں کبھی
ملتجی دل میں رہے لب سے کہا کچھ بھی نہیں

آنسوؤں سے سارا کاغذ کردیا تھا تر بہ تر
ہم نے اسکو آخری خط میِں لکھاکچھ بھی نہیں

خود فراموشی کسی کی اسقدر اچھی نہیں
میری بربادی پہ بولے کیا ہوا کچھ بھی نہیں

راس آتی ہی نہیں ہم کو لکیریں بخت کی
ویسے اپنی زندگی میں کیا رکھا کچھ بھی نہیں

داستان عشق بھی ہم کیا بیاں کرتے غزل
ابتداء کی کیا کہیں جب انتہا کچھ بھی نہیں

Rate it:
Views: 462
09 Jun, 2015
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets