ہر بات پہ انکار ضروری نہیں ہوتا
Poet: Usman Tarar By: Usman Tarar, Hafizabadہو ہر بات پہ انکار ضروری نہیں ہوتا
آئے ہر شخص پہ پیار ضروری نہیں ہوتا
یہ نئے دور کے لوگ ہیں احتیاط سے ملنا
ہر دوست ہو غمخوار ضروری نہیں ہوتا
سہہ سہہ کے ستم دل ہو جاتے ہیں پتھر
ہر آنکھ ہو اشکبار ضروری نہیں ہوتا
گھر سے نکل پڑیں تو پھر رکا نہیں کرتے
مگر ہر راہ ہو ہموار ضروری نہیں ہوتا
پھانسی کے تختے پہ چڑھا دیتے ہیں لفظ
سر کو کاٹے تلوار ضروری نہیں ہوتا
مدت سے ہو میرے ساتھ کچھ تو مجھے سمجھو
عثمان ہر بات کا اظہار ضروری نہیں ہوتا
More Love / Romantic Poetry






