ہجر کم بخت جو آیا ہے تو ٹل جائے گا

Poet: AzharM By: AzharM, Doha

ہجر کم بخت جو آیا ہے تو ٹل جائے گا
دل کو اک وہم کہ صدیوں میں یہ پل جائے گا

دل نے پھر سوچ لیا ہے کہ جُدا ہونا ہے
اشک پھر آنکھ سے نکلے گا مچل جائے گا

بچپنا آج بھی منقوش ہے دیواروں پر
دل کسی اور کھلونے سے بہل جائے گا

تُم سہولت ہی سے دینا شب ہجراں کی خبر
دل میں پارہ سا ہے، پہلو سے نکل جائے گا

اُس کی آنکھوں کے سحر سے ہو نکلنا اظہر
ہاں یہ ممکن ہے تو کیا دل سےبھی چھل جائے گا

Rate it:
Views: 475
21 Aug, 2013