گھر سے ہم گھر تلک گئے ہوں گے
Poet: جون ایلیا By: Zain, Lahore
گھر سے ہم گھر تلک گئے ہوں گے 
 اپنے ہی آپ تک گئے ہوں گے 
 
 ہم جو اب آدمی ہیں پہلے کبھی 
 جام ہوں گے چھلک گئے ہوں گے 
 
 وہ بھی اب ہم سے تھک گیا ہوگا 
 ہم بھی اب اس سے تھک گئے ہوں گے 
 
 شب جو ہم سے ہوا معاف کرو 
 نہیں پی تھی بہک گئے ہوں گے 
 
 کتنے ہی لوگ حرص شہرت میں 
 دار پر خود لٹک گئے ہوں گے 
 
 شکر ہے اس نگاہ کم کا میاں 
 پہلے ہی ہم کھٹک گئے ہوں گے 
 
 ہم تو اپنی تلاش میں اکثر 
 از سما تا سمک گئے ہوں گے 
 
 اس کا لشکر جہاں تہاں یعنی 
 ہم بھی بس بے کمک گئے ہوں گے 
 
 جونؔ اللہ اور یہ عالم 
 بیچ میں ہم اٹک گئے ہوں گے
More Jaun Elia Poetry






