گھر سے جسے نا شرافت ملی ہے

Poet: M.ASGHAR MIRPURI By: M.ASGHAR MIRPURI, BIRMINGHAM

گھر سےجسےنا شرافت ملی ہے
اسے ہر کسی سےنفرت ملی ہے

وہ لوگ ذہنی اپائج ہو جاتے ہیں
جنہیں استاد سےناتربیت ملی ہے

انہیںسچی خوشی نصیب نہیں ہوتی
جن لوگوں کو نا اچھی نیت ملی ہے

ہم تو ہر کسی کا احترا م کرتے ہیں
ہمہیں کچھ ایسی طبیعت ملی ہے

جو سینے میںبغض وحسد رکھتےہیں
انہیں کسی نظرمیں نا عزت ملی ہے

Rate it:
Views: 375
13 Jul, 2011