گرچہ پہلے مچل گئے ہوں گے

Poet: ناظم زرسنر By: Nazim ZarSinner, Pakpattanshar

گرچہ پہلے مچل گئے ہوں گے
چوٹ کھا کر سنبھل گئے ہوں گے

خط مرے اُس نے جب جلائے ہوں گے
ہاتھ اُس کے بھی جل گئے ہوں گے

کیوں کہ آدم کی پشت میں سے ہیں
ہم بھی یا رب! پھسل گئے ہوں گے

اُن کتابوں کو کھا گئی دیمک
پھول بھی ساتھ گل گئے ہوں گے

بعد مُدَّت کے واپسی ہو گی
کتنے چہرے بدل گئے ہوں گے!

چلتے چلتے تمھارے رستے میں
پاؤں میرے ہو شل گئے ہوں گے

کون سی بات یاد رہتی ہے؟
اُن سے ملنے بھی کل گئے ہوں گے!

Rate it:
Views: 268
01 Apr, 2022