کیوں انسے دوری رہتی ھے

Poet: Shabeeb Hashmi By: Shabeeb Hashmi, Al-Khobar

اے جاتے موسم یہ تو بتا
کیوں آس ادھوری رہتی ھے
ہر لمحے آنسو بہتے ہیں
کیوں ان سے دوری رہتی ھے

زخموں سے کرب چھلکتا ھے
اور خون جگر سے رستا ھے
آنکھوں سے سمندر بہتا ھے
کیوں پیاس ادھوری رہتی ھے

سپنوں میں آگ برستی ھے
اور روح ہمیشہ سلگتی ھے
من آنگن میں وحشت چھائی ھے
یہ کیسی مجبوری رہتی ھے

پھر شام کو دیپ جلاتے ہیں
اور رات کو پھول سجاتے ہیں
جانے کیوں چاند سلگتا ھے
اور ان سے دوری رہتی ھے

Rate it:
Views: 1740
26 Jan, 2011