کیسے چاندی زلفاں اتری بھید کھلا ہے آج

Poet: Muhammad Sabir By: Muhammad Sabir, Lahore

کیسے چاندی زلفاں اتری بھید کھلا ہے آج
جیسے بدلہ روپ کسی کا بدلہ ناری داج

تتلی رنگوں والے جوبن پل دو پل میں مات
پل دو پل کی راج کماری پل دو پل کا راج

سانسوں میں رفتار نہیں تو کاہے کی ملہار
بن پھونکوں کے باجا ناہی نہ باجے کا باج

جل جاتے ہیں بک جاتے ہیں ایسے اونے پونے
جن کو ڈالے کونے ماہی ہوتے دیمک کھاج

میں نے شربت بھانج پیا ہے کیا پانی میں آگ
کیا کاجل کی لاگ سہیلی کیا ساجے کا ساج

Rate it:
Views: 454
06 Apr, 2011