کہیں تربت نہ ملی
Poet: SUNDER KHAN By: SUNDER KHAN, KSAہمیں تو سانس بھی لینے کی مہلت نہ ملی
تیرے دروازے پہ نظر آنے کی اجازت نہ ملی
کیسے کیسے خوابوں نے بہکایا ھے سرشام ہمیں
کمرے کو پھولوں سے مہکایا مگر راحت نہ ملی
الجھے الجھے سے نظر آتے ھو اکثر ھم کو
تیرے ھر رنگ کو اپنایا مگر چاھت نہ ملی
تیرے مہ خانے کی طرف اکثر میں چلا آتا ھوں
جام نے ھوش بھلایا مگر قربت نہ ملی
تیری چاھت میں جلے خاک ھواؤں میں اڑی
اپنا نشاں ایسے مٹایا کہ کہیں تربت نہ ملی
More Sad Poetry






