کہہ دینا اسے ایسے ہی بیکار نہ آئے
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, منیلاکہہ دینا اسے ایسے ہی بیکار نہ آئے
قسمت کا مری بن کے خریدار نہ آئے
اس بار ملاقات محبت تو نہ ہوگی
اس بار مرا حاشیہ بردار نہ آئے
دنیا میں تو مرتے تھے مرے حسن پہ لیکن
اب حشر میں کیوں میرے طلبگار نہ آئے
سب لوگ ہوں سرگشتہ مرے سامنےاک دن
پیچھے سے جو دشمن کا کوئی وار نہ آئے
لگتا ہے یہاں پھیلا ہواؤں کا ہے جادو
دوران سفر راہ میں اشجار نہ آئے
کچھ روز میں ہوجائے گا بند آنکھ کا چشمہ
پینے مری آنکھوں سے جو میخوار نہ آئے
ویسے تو خیالوں میں ترا راج ہے وشمہ
غزلوں میں ترے نام کے اشعار نہ آئے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






