کہو
Poet: By: Adil Salar, karachiکہو تم کيوں جھکتے ہو
کہا خود جان سکتے ہو
کہو يہ درد کيسا ہے
کہا احساس رکھتے ہو
بھلا کيا دل کے اندر ہے
کہا تم ہی دھڑکتے ہو
محبت کس کو کہتے ہيں
کہا کيا زہر چھکتے ہو
کہا محفوظ رکھے رب
کہا بيدرد لگتے ہو
بھلا دل گم ہوا کب سے
کہا جب سے بھٹکتے ہو
کہو شمعيں جليں کيسے
کہا پروانہ بنتے ہو
کہو اب کيا رہا باقی
کہا پھر کس سے ڈرتے ہو
کہا وہ بھول سکتا ہے
کہا کيا بات کرتے ہو
کہا منزل مقابل ہے
کہا پھر کيوں بھٹکتے ہو
More Life Poetry







