کچھ یاد نہیں ہے
Poet: Shabeeb Hashmi By: Shabeeb Hashmi, Al-Khobar K.S.Aکس موڑ پے بچھڑے تھے کچھ یاد نہیں ہے
کیوں خاک میں بکھرے تھے کچھ یاد نہیں ہے
کئی راہزن جو ملے راہ میں دوستوں کی طرح
کتنے سفاک وہ چہرے تھے کچھ یاد نہیں ہے
نکلے ناں اس گھٹن سے کوئی راستہ ناں تھا
کیوں دروازوں پے پہرے کچھ یاد نہیں ہے
وہ سنگدل وفاؤں کی ہم سے رکھتے رہے امید
اور خود ملزم کے کٹہرے میں تھے کچھ یاد نہیں ہے
آشیانہ بنایا تھا اس نے برسوں کی جستجو سے
چند لمحوں میں وہ اجڑے تھے کچھ یاد نہیں ہے
ہم سب بھلا کے تلخیاں جا دشت میں نکلے
کہاں سوئے کہاں ٹہرے کچھ یاد نہیں ہے
More Sad Poetry







