کوئی تو مشورہ دےتو نے کچھ سنا کہ نہیں

Poet: Moeen Nizami By: Muhammad Murad, Lahore, Pakistan

کوئی تو مشورہ دےتو نے کچھ سنا کہ نہیں
میں ختم کر دوں محبت کا سلسلہ کہ نہیں

اے روح شاءر مزدور دستگیری کر
بتا کہ ہار دوں میں ءزم و حوصلہ کہ نہیں

اگرچہ اپنی بھی سانسیں اکھڑ گئیں لیکن
ہوا کہ زور پہ تیرا دیا جلا کہ نہیں

بلا سے، ختم ہوا لہو رگِ جاں کا
مگر وہ دیکھ، سرِ شاخِ گُل کھُلا کہ نہیں

میں اُس کو دیکھ کہ مسرور و شادماں ہوں معین
وہ مُجھ سے مِل کے خُدا جانے خوش ہوا کہ نہیں

Rate it:
Views: 699
19 Dec, 2017