کوئی ایسا پل بھی ہوا کرے
Poet: Syed By: Anila, Sialkot
کوئی ایسا پل بھی ہوا کرے
میں کہوں تو بس وہ سنا کرے
میری فرصتیں. میرے مشغلے
سبھی اپنے نام کیا کرے
کوئی بات ہو کسی شام کی
جو سنانے بیٹھوں اسے کبھی
وہ سنے تو سن کے ہنسا کرے
جو میں کہوں چلو اس نگر
جہاں جگنوؤں کا ہجوم ہو
وہ پلٹ کے دیکھے میری طرف
اور مجھکو پاگل کہا کرے
بس میرے ساتھ چلا کرے
More Love / Romantic Poetry






