کلام: حضرت سخی شہباز قلندر
Poet: By: مقصود حسنی, kasurبے محمد در حق بار نہیں
بے روا از کبریا دیدار نہیں
اے محقق ذات حق با صفات
بے تجلی ہیچ کہ اظہار نہیں
ہر دو عالم جز تمثل نہیں نہیں
مطلع جز صاحب اسرار نہیں
سوا جمال دوست جو دیکھے حرام
نزد بینا کار غیر اس کار نہیں
غرق ہوتا ہے جمال دوست‘ دوست
عاشق سرمست سے ہوتی گفتار نہیں
اسے زندہ نہ کہو اس جہاں میں
ہر کہ دربار جاناں جسے بار نہیں
دو عالم کا علم اس نقطے میں ہے
عارفوں کا کار با ضر وار نہیں
رو اپنا تو راجا اپنی طرف کر کہ
عارفوں کے پاس سوا دل بیدار نہیں
لقائے یار سے مسرور ہوتا ہے یار
ایسا نہیں ہے تو‘ وہ یار‘ یار نہیں
More Love / Romantic Poetry






