کس قدر عاجزی سے ملتا ہے

Poet: باسط ادیب By: باسط ادیب, Sadiqabad

کس قدر عاجزی سے ملتا ہے
بازی گر جب کسی سے ملتا ہے

جس میں توقیر ہو محبت کی
دل ہمیشہ اسی سے ملتا ہے

آسماں پر بھلے وہ جا پہنچے
آدمی خاک ہی سے ملتا ہے

بانٹ دیتا ہوں دوستوں میں سب
جو بھی کچھ آگہی سے ملتا ہے

لوگ پتھر نچوڑ ہیں باسط
عطر تو پھول ہی سے ملتا ہے

Rate it:
Views: 347
29 Dec, 2022
More Life Poetry