کریں گے یاد تمھیں ،تم کو ہی پکاریں گے (دوگانا)
Poet: Dr.Zahid Sheikh By: Dr.Zahid Sheikh, Lahore Pakistanلڑکی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔
بہیں گے اشک یونہی زندگی گزاریں گے
کریں گے یاد تمھیں ،تم کو ہی پکاریں گے
کوئی بھی شہر ہو دنیا میبں چاہے کوئی نگر
جہاں بھی جائیں گے چاہیں گے تم کو شام و سحر
تمھارا پیار ستائے گا عمر بھر ہمدم
نہ ختم ہو گا تمھاری وفا کا دل پہ اثر
یہ بوجھ دل سے بھلا کس طرح اتاریں گے
کریں گے یاد تمھیں ، تم کو ہی پکاریں گے
بہیں گے اشک یونہی زندگی گزاریں گے
کریں گے یاد تمھیں ،تم کو ہی پکاریں گے
لڑکا
۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔
اداسیوں سے بھری زندگی گزاریں گے
تڑپ تڑپ کے تمھیں جان من پکاریں گے
ہوائیں بیتے فسانے ترے سنائیں گی
بہاریں تیری مہک ہر طرف لٹائیں گی
کرے گا چاند بھی ہر شب تمھاری ہی باتیں
فضائیں گیت تمھارے ہی گنگنائیں گی
ہنسیں گے اور نہ خود کو کبھی سنواریں گے
تڑپ تڑپ کے تمھیں جان من پکاریں گے
اداسیوں سے بھری زندگی گزاریں گے
تڑپ تڑپ کے تمھیں جان من پکاریں گے
فقیریہ ترے ہیں مری جان ہم بھی
گلے سے ترے میں لگوں گا کہ جانم
نہیں ہے سکوں تجھ سوا جان ہم بھی
رواں ہوں اسی واسطے اختتام پہ
ترا در ملے گا یقیں مان ہم بھی
تری بھی جدائ قیامت جسی ہے
نزع میں ہے سارا جہان اور ہم بھی
کہیں نہ ایسا ہو وہ لائے جدائ
بنے میزباں اور مہمان ہم بھی
کہانی حسیں تو ہے لیکن نہیں بھی
وہ کافر رہا مسلمان رہے ہم بھی
نبھا ہی گیا تھا وفاکو وہ حافظ
مرا دل ہوا بدگمان جاں ہم بھی
زِندگی جینے کی کوشش میں رہتا ہوں میں،
غَم کے موسم میں بھی خوش رہنے کی کرتا ہوں میں۔
زَخم کھا کر بھی تَبسّم کو سَنوارتا ہوں میں،
دَردِ دِل کا بھی عِلاج دِل سے ہی کرتا ہوں میں۔
وقت ظالم ہے مگر میں نہ گِلہ کرتا ہوں،
صبر کے پھول سے خوشبو بھی بِکھرتا ہوں میں۔
چاند تاروں سے جو باتیں ہوں، تو مُسکاتا ہوں،
ہر اَندھیرے میں اُجالا ہی اُبھارتا ہوں میں۔
خَواب بِکھرے ہوں تو پَلکوں پہ سَمیٹ آتا ہوں،
دِل کی ویران فَضا کو بھی سَنوارتا ہوں میں۔
کون سُنتا ہے مگر پھر بھی صَدا دیتا ہوں،
اَپنے سائے سے بھی رِشتہ نِبھاتا ہوں میں۔
دَرد کی لَوٹ میں بھی نَغمہ اُبھرتا ہے مِرا،
غَم کے دامَن میں بھی اُمید سجاتا ہوں میں۔
مظہرؔ اِس دَور میں بھی سَچ پہ قائم ہوں میں،
زِندگی جینے کی کوشَش ہی کرتا ہوں میں۔






