کرچیاں سمیٹ کے بھی جوڑا نہیں جاتا
Poet: UA By: UA, Lahoreکرچیاں سمیٹ کے بھی جوڑا نہیں جاتا
ٹوٹا ہوا دل پھر سے توڑا نہیں جاتا
ایک بار چل پڑے تند ہوا سوئے نشاں
تیز چلتی ہوا کا رخ پھر موڑا نہیں جاتا
کہنے کو یادوں کا آنچل چھوڑا جا سکتا ہے
حقیقت میں یہ آنچل لیکن چھوڑا نہیں جاتا
ٹیسیں اٹھتی رہتی ہیں جب رات کا سایہ پڑتا ہے
تیرے درد کا میرے دل سے پھوڑا نہیں جاتا
ایک تمہارے نام کی چادر سر پہ تانے بیٹھے ہیں
اور کوئی بھی آنچل ہم سے اوڑھا نہیں جاتا
چاند نگر کی سیر کریں ہم سوچتے ہیں لیکن
چاند نگر میں بے پر کا کوئی گھوڑا نہیں جاتا
جانا چاہ سکتے ہیں عظمٰی لیکن جا نہیں سکتے
حد سے آگے تو ہم سے بھی دوڑا نہیں جاتا
More General Poetry






