کر کے ساری حدوں کو پار چلا
Poet: وقیر احمد By: ہارون فضیل, Quettaکر کے ساری حدوں کو پار چلا
آج پھر سے میں کوئے یار چلا
اس نے وعدہ کیا تھا ملنے کا
کر کے اس پر میں اعتبار چلا
جانے کیا بات اس میں ایسی تھی
اس کی جانب جو بار بار چلا
مٹ گئے غم مل گئیں خوشیاں
رب کو دل سے جو میں پکار چلا
کیوں ہو بے کیف زندگی اس کی
لے کے توقیرؔ ماں کا پیار چلا
More Love / Romantic Poetry






