کر کے ساری حدوں کو پار چلا

Poet: وقیر احمد By: ہارون فضیل, Quetta

کر کے ساری حدوں کو پار چلا
آج پھر سے میں کوئے یار چلا

اس نے وعدہ کیا تھا ملنے کا
کر کے اس پر میں اعتبار چلا

جانے کیا بات اس میں ایسی تھی
اس کی جانب جو بار بار چلا

مٹ گئے غم مل گئیں خوشیاں
رب کو دل سے جو میں پکار چلا

کیوں ہو بے کیف زندگی اس کی
لے کے توقیرؔ ماں کا پیار چلا

Rate it:
Views: 1137
03 Mar, 2022