کتنی خطائیں کر گئے اس جہاں میں
Poet: By: Khalid Pervez, Pasrur, Saukin Windکتنی خطائیں کر گئے اس جہاں میں جیتے جیتے
بھلا دیا خدا کو یہ جام پیتے پیتے
گوہ چرچے ہیں ان کے ہر بزم میں لیکن
کچھ دنوں کا ہے ان کا یہ قیام جیتے جیتے
خدا کے سامنے جب روبرو ہم ہوں گے
پھر بتاؤں گا جو کہہ گئے کلام جیتے جیتے
آج ہوں میں اک اجڑے ہوئے صحرا کی مانند
میری وفاؤں کو دیا یہ انعام جیتے جیتے
ناداں تھے دانستہ کی محبت ان سے خالد
جانا پا کے محبت کا انجام جیتے جیتے
More Love / Romantic Poetry







