کبھی پانا ہوتا ہے تو کبھی کھونا بھی پڑتا ہے
Poet: KASHIF IMRAN By: kashif imran, Mianwaliزندگی میں کبھی ہنسنا تو کبھی رونا بھی پڑتا ہے
کبھی پانا ہوتا ہے تو کبھی کھونا بھی پڑتا ہے
ہر اک بات پر یوں چیخنا چلانا اچھا نہیں ہوتا
بہت سی باتوں پر خاموش ہونا بھی پڑتا ہے
جاگتے رہنے سے نہیں آتے جو ہوتے ہیں
سہانے خواب دیکھنے کےلئے سونا بھی پڑتا ہے
نام یوں ہی نہیں رہ جاتازمانے میں
انسانیت کے روپ میں خود کو سمونا بھی پڑتا ہے
دل یوں ہی اجلا نہیں ہوتا ارے کاشف
داغ ہر اک جو لگے اس پر اسے دھونا بھی پڑتا ہے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






