کبھی طوفاں کے آنے سے۔۔۔
Poet: حوریہ احمد By: Huriya Ahmed, Karachiکبھی طوفاں کے آنے سے
کبھی موجوں کی تیزی سے
سفینے ڈوب جائیں تو
ابھرنے کا یقیں رکھنا
زرا سا حوصلہ رکھنا
کبھی موسم کی سختی سے
گھٹائیں بڑھ بھی جائیں تو
اندھیرا کتنا گہرا ہو
اجالوں کا یقیں رکھنا
زرا سا حوصلہ رکھنا
کبھی پتوں کے جھڑنے سے
خزاں کی رت چھا جائے
بہاروں نے تو آنا ہے
بہاروں کا یقیں رکھنا
زرا سا حوصلہ رکھنا
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






