کب شعر یہ محفل میں سنانے کے لئے ہیں

Poet: Muhammad Faisal By: Muhammad Faisal, Karachi

کب زخم یہ غیروں کو دکھانے کے لئے ہیں
خود اپنی نگاہوں سے چھپانے کے لئے ہیں

غم زیست کا حاصل ہے تو پھر غم سے مفر کیا
یہ داغ تو سینے میں سجانے کے لئے ہیں

ہم جور و جفا سہنے کی خاطر ہوئے مخصوص
اور مہر و وفا سارے زمانے کے لئے ہیں

احباب کی خاطر پہ نہ یہ بات گراں ہو
کیا ناز ہی وہ ہم کو دکھانے کے لئے ہیں

یہ ذوقِ سخن گوئی ہے سرمایۂ تسکین
کب شعر یہ محفل میں سنانے کے لئے ہیں

Rate it:
Views: 470
17 Jan, 2018