کاش

Poet: kanwal naveed By: kanwal naveed, karachi

کاش کہ ایسا ہو جائے
کاش کہ ویسا ہو جائے
زندگی جب کاش میں الجھی ہو
آکاش بھی چھو ٹا لگتا ہے

رشتے تمام خالی سے
لوگ سب سوالی سے
جب خود سے اعتبار اُٹھ جائے
ہر کو ئی جھو ٹا لگتا ہے

عشق کیسا جزبہ ہے
عشق کا عجب محاسبہ ہے
دین ایمان سے باغی کر دے
معشوق روٹھے رب روٹھا لگتا ہے

جب اداس کسی کو دیکھتے ہیں
محبت میں ناکام سمجھتے ہیں
کنو لؔ خواہ بات کچھ اور ہی ہو
دل ہمیں تو ٹو ٹا لگتا ہے

Rate it:
Views: 362
13 Apr, 2013