چھیڑتی ہے دسمبر کی ہوا جب راگ کوئی
Poet: UA By: UA, Lahoreچھیڑتی ہے دسمبر کی ہوا جب راگ کوئی
سلگ اٹھتی ہے تن بدن میں جیسے آگ کوئی
ہوائے سرد جو گالوں کو چھو کے جاتی ہے
بدن میں آگ سی دہکا کے چلی جاتی ہے
شام کے وقت کوکتی ہے جب کوئی کوئل
میرے وجود میں برپا کئے دیتی ہے ہلچل
میرے اطراف میں اڑتا ہوا یخ ستہ دھواں
میرے وجود میری روح کو کرتا ہے بےکل
رواں رواں پگھلنے لگتا ہے میرے وجود کا
بکھرتی ہے دسمبر میں برف کی جھاگ کوئی
سلگ اٹھتی ہے تن بدن میں جیسے آگ کوئی
چھیڑتی ہے دسمبر کی ہوا جب راگ کوئی
(دسمبر کے حوالے سے ایک ادنٰی سی کاوش)
More General Poetry







