چھپ کے تنہائی میں کچھ اشک بہالے تو بھی
Poet: ارشد ارشیؔ By: Muhammad Arshad Qureshi (Arshi), Karachiاپنی آنکھوں میں نئے خواب سجا لے تو بھی
اب نہ دے مجھ کو محبت کے حوالے تو بھی
میں بھی سینے میں لیئے زخم سدا ہنستا رہا
آنکھ میں اشک جو آئیں تو چھپا لے تو بھی
اس سرِ عام تماشے سے کہیں بہتر ہے
چھپ کے تنہائی میں کچھ اشک بہالے تو بھی
تجھ کو اچھا نہیں لگتا یوں ہنسنا میرا
آ کسی روز مجھے خوب رلا لے تو بھی
گو کہ دنیا نے ستم ڈھائے بہت ہیں مجھ پر
آ کوئی پھر نیا مجھ پر ستم ڈھا لے تو بھی
میں نے دن رات دعاؤں میں تجھے یاد کیا
میری خاطر کبھی ہاتھوں کو اٹھا لے تو بھی
جس سے ملتا ہے اسے دوست بنا لیتا ہے تو
ایک دشمن تو کوئی ارشیؔ بنا لے تو بھی
More Love / Romantic Poetry






