چشمِ سیراب نے---

Poet: UA By: UA, Lahore

چشمِ سیراب نے دیکھا نگاہ بھر کے مجھے
مِلا سکوں ، نگاہِ ناز میں اتر کے مجھے

مستقِل روگ میری جان سے چِمٹ گیا ہے
“مِلے گا چین تو اب جان سے گزر کے مجھے“

نہ وہ آئے ، نہ ان کی یاد نے ہی دستک دی
“گیا پِھر آج کا دِن بھی اداس کر کے مجھے“

ہم سے شکوہ نہ کیجئیے کہ ہم نہیں آئے
“ کہ راستے نہیں معلوم اِس نگر کہ مجھے“

چشمِ سیراب نے دیکھا نگاہ بھر کے مجھے
مِلا سکوں ، نگاہِ ناز میں اتر کے مجھے

Rate it:
Views: 415
07 Oct, 2018