چاہتا تھا
Poet: محمد صالح By: Muhammad Sualeh , Karachiکیا کیا تو نے اور تو کیا چاہتا تھا
محبت تھی آرزو اور جینا چاہتا تھا
گلیاں گھوم کی اس شہر کی میں
خود کو خود سے جدا چاہتا تھا
میں وہ سب ہی تو ٹہرے ہیں کافر
لگتا ہے تو خدا بننا چاہتا تھا
خواہش تھی خود کو برباد کرنے کی
پر یہ کام تو میں تنہا چاہتا تھا
جو ہو آرزو ، جہاں تم چاہو
میرا نہ سوچنا یہ کہنا چاہتا تھا
توڑ دونگا میں اک اک محل پر
اس میں ایسا کیا یہ جاننا چاہتا تھا
ازل سے رہی عداوت اس رسم سے
جینا شرط تھی اور میں مرنا چاہتا تھا
اوروں کے وقت سی کے لب میں
اپنے وقت صالح ایک مجمع چاہتا تھا
More Life Poetry






