چاہ کے بھی مل نہیں سکتے

Poet: NEHAL GILL By: NEHAL, Gujranwala

کیا قسمت پائی دونوں نے چاہ کے بھی مل نہیں سکتے
مرجھانا تو ہیں ہمیں مگر بہار میں کِھل نہیں سکتے

عجب سوچ میں ڈال گئے جانے والے
جان سے ہی مار گے بچانے والے
جاتے ہوئے اپنے نام کی قسم سے کے بولی
جب تک تری پنائوں سے میں نہ نکلو تم ہَل نہیں سکتے
کیا قسمت پائی دونوں نے چاہ کے بھی مل نہیں سکتے

تنہائیوں کے ساتھ وہ رشتہ جوڑ گئی
آخر وہ لڑکی مجھے چھوڑ گئی
مگر جدا ہوتے ہوئے بھی کہا اُس نے نہال
ہمیشہ رہو گے تم دل میں کبھی نَکل نہیں سکتے
کیا قسمت پائی دونوں نے چاہ کے بھی مل نہیں سکتے
 

Rate it:
Views: 525
16 May, 2012