پہلے سے چھیڑے گئے موضوعات کو کیا چھیڑے
Poet: UA By: UA, Lahoreپہلے سے چھیڑے گئے موضوعات کو کیا چھیڑے
سب پہ جو ظاہر ہیں ان حالات کو کیا چھیڑیں
دنیا میں کیا کچھ ہو رہا ہے کسے نہیں پتہ ہے
جو بات سب جانتے ہیں اس بات کو کیا چھیڑیں
کس کے دل میں کیا ہے ہمیں اس سے کیا ہے
درون خانہ کسی کے احساسات کو کیا چھیڑیں
میرے خواب میرے ساتھ میری بات میرے ساتھ
اور کسی کے خواب و خیالات کو کیا چھیڑیں
جنہیں زباں پر لانے سے کتراتے ہیں ہم لوگ
اب زیر لب پوشیدہ ان کلمات کو کیا چھیڑیں
وہ بارش جو تنہا تنہا راتوں میں برستی ہے
سر بزم نینوں کی اس برسات کو کیا چھیڑیں
عظمٰی ہم بھی چپ رہتے ہیں تم بھی کچھ نہ کہنا
نازک ہوتے ہیں دل کے جزبات کو نہ چھیڑیں
More General Poetry






