پھولوں سے مہکتی فضائیں تلاش کرتے ہیں
Poet: kashif imran By: kashif imran, Mianwaliظلم و ستم کرکے دعائیں تلاش کرتے ہیں
دھوپ میں بھی چھائیں تلاش کرتے ہیں
جفا پر جفا دوسروں سے کئے جاتے ہیں
اور اپنے لئے وفائیں تلاش کرتے ہیں
اپنے گریباں میں کوئی جھانکتا نہیں ہے
دوسروں میں خطائیں تلاش کرتے ہیں
دوسروں کی زندگی میں بچھا کر کانٹے
پھولوں سے مہکتی فضائیں تلاش کرتے ہیں
خود کو مبرا سمجھتے ہیں ہر اک خطا سے مگر
دوسروں کے لئے سزائیں تلاش کرتے ہیں
عذاب بنا کر اوروں کی زندگیوں کو کاشف
اپنے لئے ٹھنڈی ہوائیں تلاش کرتے ہیں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






