پتھروں کو کومل کہہ دیا
Poet: NEHAL INAYAT GILL By: NEHAL, Gujranwalaبیٹھ کے تنہا ویران جگہوں پہ
رہے سوچتے کیوں نہ تجھے پا سکے
اُس کے دل میں بھی نہ جا سکے
اُس کے خیال سے بھی نہ آ سکے
دیکھ کے تجھے سنگ غیروں کے
جسم و جان سارا جل گیا
لاکھ کوششوں کے باوجود
نہ اشک آنکھوں میں چھپا سکے
کر کے اِک مضبوط فیصلہ
جلانے کا ترے خط سارے
خط رکھ کے ترے چولہے پہ
اِک دیا سلائی نہ جلا سکے
خوش فہمیوں کا خیال دیکھو
کہتے رہے وہ میرا ہے
جب وہ آیا نظروں کے سامنے
دے کے آواز نہ بلا سکے
پہلے تھی تجھے پانے کی ضد
پھر تھی تجھے بھلانے کی ضد
ہار ہر بار ہم ہی گئے
نہ پا سکے نہ بھلا سکے
سن کے ہماری داستان
چاند بھی اُکتا گیا
تارے سو گئے کرنیں اُرڑھ کے
ہم نہ خود کو مگر سلا سکے
پتھروں کو کومل کہہ دیا
مدہوش ہو کے عشق میں
نہال وفا کی گرمائی سے
ہم نہ پتھروں کو پگلا سکے
More Love / Romantic Poetry






