پتھر تو ہزاروں نے مارے تھے مجھے لیکن

Poet: سہیل عظیم آبادی By: مصدق رفیق, Karachi

پتھر تو ہزاروں نے مارے تھے مجھے لیکن
جو دل پہ لگا آ کر اک دوست نے مارا ہے
 

Rate it:
Views: 451
01 Jan, 2025