ٹکر دے ونجارے
Poet: maqsood hasni By: maqsood hasni, kasurپھل پہل تے ساوے پتے
درختاں دی سوبھا
موج مستی
جوانی پہاوے
اچی کرسی بیٹھا بےبنیادا
کنوں بولا
اکھوں انہا
ملاں
صدیاں دا پہوکھا
ول ول ٹیڈ تے ہتھ پھیرے
عشق دی ریت نیاری
عشق دا سڑیا
ہریا نہ سکا
دان گیان دا سودا وکھرا
دانی چنو اچا
گیانی عرشیں جا وڑیا
گلیاں وچ رولدے
بےوجودے
ٹکر دے ونجارے
9 فروری 1976
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






