وہ یار اپنا، تو بات اپنی

Poet: NADIA TARIQ By: NADIA TARIQ, LHR

نہ جیت اپنی نہ مات اپنی
نہ جیت اپنی نہ مات اپنی

ہے اپنی ہستی پہ چھاپ تیری
اسی میں مضمر نجات اپنی

ہے سرفراشوں کا اک قبیلہ
ان عاشقوں میں ہے ذات اپنی

ہے چار کندھوں پہ اپنی ڈولی
ہے قدسیون سنگ برات اپنی

زمیں کے نیچے ہے سیج اپنی
امر ہوئی اب حیات اپنی

ڈرا رہے ہیں مجھےکیوںواعظ
وہ یار اپنا تو بات اپنی

Rate it:
Views: 466
01 Oct, 2011