وہ چھوٹی سی گلی وہ لکڑی کا ڈنڈا
Poet: Syed Aqeel shah By: syed Aqeel shah, Sargodhaوہ چھوٹی سی گلی وہ لکڑی کا ڈنڈا
وہ کرسی کی وکٹیں وہ چھوٹا سا بلا
وہ چھوٹی سی اپنی کھلونوں کی دنیا
وہ گلیوں کی رونق وہ گھر کا محلہ
گرا کے وہ چوڑی کے ٹکڑے بنانا
وہ پھولوں کے گجرے وہ نقلی سا چھلا
وہ چھوٹی سی گڑیا کی شادی کی رونق
وہ پیسوں کے سکے وہ مٹی کا گلہ
نہ خوشیاں ہیں اب کے نہ رونق رہی ہے
وہ چھوٹی سی دنیا بڑی ہو گئی ہے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم







