وہ سامنے کھڑی ہے منزل دیکھو

Poet: درشہوار By: Suhaira Hassan, Attock

وہ سامنے کھڑی ہے منزل دیکھو
اس طرف ہے ہجر رفتہ دیکھو

پاؤں چھلنی ہو رہے ہیں چلتے چلتے
ہر سو سماں ہے ہم پہ ہنستا دیکھو

پار اتر ہی گۓ سمندر سے آگ کے
اب وجود ہے سارا جلتا دیکھو

برس گیا ہے ابر و باراں لیکن اب
ان کالی گھٹاؤں کو ﮈھلتا دیکھو

بھونک رہے ہیں آوارہ کتے گلیوں کے
بدن کو ﮈھانپو اور اپنا رستہ دیکھو

Rate it:
Views: 382
11 Aug, 2018