وہ زخم بھی دیتی ہے دوا بھی دیتی ہے

Poet: m.asghar mirpuri By: m.asghar mirpuri, birmingham

وہ زخم بھی دیتی ہے دوا بھی دیتی ہے
درد ہجر دے کر وصل کی دعا بھی دیتی ہے

بہت ہنساتی ہے اپنی میٹھی باتوں سے
پھرڈانت کرپیارسےتڑی لگا بھی دیتی ہے

میں جب اس کی یاد میں کھویا ہوتا ہوں
اچانک فون کر کےچونکابھی دیتی ہے

اکیلے میں تو بڑے عہدو پیماں کرتی ہے
دنیا کہ سامنےمجھےبھلابھی دیتی ہے

اس کی جدائی میں جب اداس ہوتاہوں
میراکوئی شعر سناکرہنسابھی دیتی ہے
 

Rate it:
Views: 507
02 Apr, 2014