وہ حال دل سہیلی کو سنانے میں لگے ہوں گے

Poet: Fazlul Hasan By: F.H.Siddiqui, Lucknow

 وہ حال دل سہیلی کو سنانے میں لگے ہوں گے
جو ہیں شکوے گلے ہم سے بتانے میں لگے ہوں گے

سیہ گیسو ۔ لب و رخسار ۔ اور یہ تل د ہا نے کا
خد ا کو دن بہت تجھ کو بنا نے میں لگے ہو ں گے

یہاں تنہا ئیا ں ہیں اور آہ سرد سجنی کی
و ہاں پرد یس میں سا جن کما نے میں لگے ہوں گے

کیا تھا وعڈہ پکا پر نہیں آئے ہیں وہ اب تک
بہا نہ پھر نیا کوئ بنا نے میں لگے ہوں گے

سو یر ے سے حسن کا کچھ پتہ ہے نا ٹھکا نہ ہے
کہیں بیٹھے ہو ئے غز لیں سنا نے میں لگے ہوں گے

Rate it:
Views: 457
29 Jan, 2013