وہ جو عادت کا غلام بن جاتا ہے
Poet: ڈاکٹر شاکرہ نندنی، پُرتگال By: Dr. Shakira Nandini, Portoوہ جو عادت کا غلام بن جاتا ہے
جو ہر روز ایک ہی راستے پر چلتا ہے
جو کبھی رفتار نہیں بدلتا ہے
جو اپنی زندگی کا خطرہ مول نہیں لیتا ہے
جو تجربہ نہیں کرتا ہے
وہ آہستہ آہستہ مر جاتا ہے
وہ جو جذبات سے باز آ جاتا ہے
جو گوروں پر کالے رنگ کو ترجیح دیتا ہے
جو لوگوں کے دلوں کو توڑ دیتا ہے
جو مطلب پر مُسکراتا ہے
جو رشتے توڑ دیتا ہے
وہ آہستہ آہستہ مر جاتا ہے
جو خوشی کو غم میں بدل دیتا ہے
جو کڑوی باتیں کرتا ہے
جو کام سے ناخوش ہوتا ہے
جو دل میں بُغض رکھتا ہے
جو خوابوں میں زندہ رہتا ہے
وہ آہستہ آہستہ مر جاتا ہے
جو سفر نہیں کرتا ہے
جو مطالعہ نہیں کرتا ہے
جو نصیحت نہیں پکڑتا ہے
جو اپنے آپ میں فضل نہیں پاتا ہے
جو خود کو تسلی نہیں دیتا ہے
وہ آہستہ آہستہ مر جاتا ہے
More General Poetry






