وہ جس کے عشق نے سب سے جدا رکھا ہے مجھے
Poet: syed aqeel shah By: syed aqeel shah (urdu poetry ghazal), sargodhaوہ جس کے عشق نے سب سے جدا رکھا ہے مجھے
اُسی ہی شخص نے اکثر خفا رکھا ہے مجھے
زمانے تُو نے تو سانسیں ہی چھین لی تھیں مری
یہ تو خدا ہے کہ جس نے بچا رکھا ہے مجھے
خطِ بقا پہ کوئی نقش تو ابھرنے دے
یہ کیا زمانے سے تُو نے مٹا رکھا ہے مجھے
ضرورتوں کی زمیں پر تمہارے دنیا نے
غموں کی بھیڑ میں اب تک کھڑا رکھا ہے مجھے
اِسی لئے تو کسی کی طرف جھکا میں نہیں
مرے ہی یاروں نے اتنا بُرا رکھا ہے مجھے
میں ابنِ حوا کی دنیا کا اک بشر ہوں عقیل
خدا نے خوف کے گھر میں بسا رکھا ہے مجھ
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






