وہ بن کے خزاں ہم کو ڈستے گئے
Poet: Rizwan Tabassum Razzi By: MUHAMMAD RIZWAN TABASSUM RAZZI, Lahoreوہ بن کے خزاں ہم کو ڈستے گئے
ہم درختوں کی طرح اجڑتے گئے
نہ وہ سبز جہاں تھا نہ دشت جہاں
پھر کیوں آنکھوں کے ساون برستے گئے
بےوفائی کا طعنہ دیا اس نے جب
خوں کے قطرے بھی آنکھوں کےرستے گئے
زمیں میرے ہی دل کی خالی تھی کیا
جو درد اس میں زمانے کے بستے گئے
دشمن سارا جہاں اب ہمارا ہوا
عشق تیرے اشارے جو چلتے گئے
طلوع چہرے پہ جھریاں بڑھاپےکی اب
رنگ جتنے تھے جوانی کے ڈھلتے گئے
وقت مشکل کیا اک آن پڑا ہے رضی
یاروں کے یارانے بدلتے گئے
More Sad Poetry






