وقت کی لکیریں ابھرنے لگی ہیں

Poet: UA By: UA, Lahore

وقت کی لکیریں ابھرنے لگی ہیں
چہرے پہ شکنیں پڑنے لگی ہیں

وہ چہرے کی شادابی و تازگی
سکڑ سکڑ کے جھڑنے لگی ہے

بےباک اور منچلی سی جوانی
اپنے بڑھاپے سے ڈرنے لگی ہے

وقت کی لکیریں ابھرنے لگی ہیں
چہرے پہ شکنیں پڑنے لگی ہیں

Rate it:
Views: 1397
11 Feb, 2015