وقت ملن رخ پہ ترے جو مسکراہٹ ہوتی ہے

Poet: Tabrez Khan By: Tabrez Khan, Multan

وقت ملن رخ پہ ترے جو مسکراہٹ ہوتی ہے
دیکھ کر اسے دور مری میلوں کی تھکاوٹ ہوتی ہے

ملتے ہیں دل جہاں باہم خلوص ہوتا ہے
ٹوٹتے ہیں رشتے جہاں جذبوں میں ملاوٹ ہوتی ہے

رکھا ہے در کھلا کہ شاید تو لوٹ آئے
چونک اٹھتے ہیں ذرا سی جو آہٹ ہوتی ہے

کچھ کمال نہیں مرا اسمیں کسی کی دعا کا اثر ہے
دور مرے رستے سے یہ جو ہر رکاوٹ ہوتی ہے

وہ ساتھ تھا تو زمانے سے بھی پیار تھا ہم کو
تبریز وہ گیا تو خود سے بھی اکتاہٹ ہوتی ہے

Rate it:
Views: 1385
14 Jan, 2013