وفا کر کے بھی محبت کی آرزو میں رہا

Poet: UA By: UA, Lahore

وفا کر کے بھی محبت کی آرزو میں رہا
وہ مجھ سے کبھی خود سے گفتگو میں رہا

اس کے چہرے پہ نور اس طرح برستا ہے
کہ جیسے وہ مہ و انجم کی سدا ضو میں رہا

میں جسے اپنی ذات کا شریک کہتی رہی
بلا وجہ وہ ہی تکرار من و تو میں رہا

جو آشنا ہے میری زندگی کے پہلوؤں سے
میری بابت وہ ایک شخص دوبدو میں رہا

میری الفت بھی اسے روک نہ پائی عظمٰی
وہ ساری عمر کسی اور جستجو میں رہا
 

Rate it:
Views: 371
02 Apr, 2014