وشمہ مجھے اس شخص کے ہی دل کی طلب ہے
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, romaniaرستوں سے شناسائی نہ منزل کی طلب ہے
ہاں جس میں محبت ہو اسی دل کی طلب ہے
مجھ کو نہ ڈبوئے گا مرا چاہنے والا
میں ایک سفینہ جسے ساحل کی طلب ہے
مجھ کو نہ سمر قند و بخارا کی ہوس ہے
مجھ کو ترے رخسار کے اس تل کی طلب ہے
جس شخص کے ہر سنگ کا بس میں ہی ہدف ہوں
وشمہ مجھے اس شخص کے ہی دل کی طلب ہے
More Love / Romantic Poetry






