وجہ تخلیق
Poet: Rana Taab Irfani By: Bakhtiar Nasir, Lahoreاب کوئی حرف مدعا ہی نہیں
بات کرنے کا فائدہ ہی نہیں
جو میری زندگی کا حاصل تھا
اب اسے مجھ سے واسطہ ہی نہیں
اس سے چارہ گری کی امیدیں
یہ میرا جرم تھا٬ خطا ہی نہیں
آدمی خواہشوں کا مدفن ہے
وجہ تخلیق سوچتا ہی نہیں
عمر دشت طلب میں کاٹی ہے
اپنی دہلیز کا پتہ ہی نہیں
جو میرے زخم بھرنے آیا تھا
دل کی بستی میں وہ گیا ہی نہیں
چہروں پہ مسکراہٹیں رقصاں
تاب احساس کی صدا ہی نہیں
More Sad Poetry






