نہ پوچھو ذات کی ہے جی
Poet: azharm By: Azhar, Dohaنہ پوچھو ذات کی ہے جی
مری اوقات کی ہے جی
میں غلطی کر تے بیٹھا واں
بھلانا بات کی ہے جی
اے چیکاں کیوں نہیں سندے
سنو، جزبات کی ہے جی
جدوں دا یار رُس بیٹھا
کواں حالات کی ہے جی
میں لاڑا ہی نہیں بنیا
تے فر، بارات کی ہے جی
مری دھرتی تاں بنجر ہے
کہو، برسات کی ہے جی
نئیں سی پیار میں منگیا
تا اے خیرات کی ہے جی
میں جاگاں نال اظہر وی
اساڈی رات کی ہے جی
More Sad Poetry






