نہ عدم نہ صداقت نہ ہی سرکش طبیعت رکھتے ہیں

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

نہ عدم نہ صداقت نہ ہی سرکش طبیعت رکھتے ہیں
سچ تو یہ کہ ہر روش سے ناواقفیت رکھتے ہیں

لوگ تو ملتے بھی ہیں خبر دھندہ کی طرح
بے تاثیری طور پر ہم تو فقط حقیقت رکھتے ہیں

اساس وہ جو دل کو بھی تسکین دے سکے
ورنہ کئی لوگ تو انا جیسی مصیبت رکھتے ہیں

یہاں معمول زمانے کے اکثر ذکر میں الجھ کر
ہم بھی کبھی کبھی تھوڑی مثالیت رکھتے ہیں

جنہوں کی سمت میں ہی دلکشی شامل ہو
وہ ہی خوش مزاج بڑی فوقیت رکھتے ہیں

تیری رنجشوں میں توُ تنہا نہ رہنا سنتوش
آؤ کہ ہم غم بانٹنے کی غنیمت رکھتے ہیں

Rate it:
Views: 315
06 Dec, 2010